اتوار، 7 مارچ، 2021

What Is Nasal Polyp | Causes, Symptoms and Treatment | Homeopathic Medicine for Nasal Polyps

0 comments
Welcome to my YouTube Chanel "Aslam Faheem" . We have shared this video describing what is Nasal Polyp, what are the causes of Nasal Polyp and what are the signs and symptoms of Nasal Polyp. In the end, we have discussed few homeopathic medicines for the treatment of Nasal Polyp.


WHAT IS NASAL POLYP ?
Nasal polyps are tissue formations that can occur in the nasal passage due to chronic irritation. Nasal polyps develop on the lining of the nose or sinuses. Nasal polyps are soft growths that arise from the mucous membrane of the nose or Para nasal sinuses. These growths are painless, freely movable and non-cancerous.

SIGNS & SYMPTOMS :
Chronic sneezing
Nasal discharge
Possible bleeding
CAUSES OF NASAL POLYPS:
Chronic inflammation
Asthma
Recurring infection
Allergies
Drug sensitivity
HOMOEOPATHIC TREATMENT OF NASAL POLYPS :
While conventional treatment involves surgery to cut the polyps off,
These medicines, which are both natural and safe, attack the disease at the root and stimulate the body’s restorative processes for complete treatment.
this is not a permanent treatment, since the polyps grow back in most cases.
Homeopathy carries an excellent scope of treatment for nasal polyps.
Homeopathic medicines treat the symptoms associated with nasal polyps and also help shrink the polyps.
The homoeopathic medicines for nasal polyps are :
Lemna Minor 30
Teucreum Marum 200
Thuja Occidentalis 200
Sanguinaria Canadensis 30
Cal Flour 6x

جمعہ، 5 مارچ، 2021

سائنو سائٹس، وجوہات، علامات اور علاج

0 comments

قارئین آج ہم بات کررہے ہیں ناک سے جڑی ایک بہت ہی کامن ڈیزیزسائنو سائٹس سے متعلق ، سائنو سائٹس کیا ہے اس کی علامات کیا ہیں اور اس کا علاج کیا ہوتا ہے 

قارئین سائنو سائٹس ایک بہت ہی کامن ڈیزیز ہے، آج کل چاہے بچے ہوں بزرگ ہوں یا مردو خواتین ہوں سب میں یہ ایشو بہت زیادہ کامنلی دیکھنے کو مل رہا ہے ، میرے کلینک میں آپ سمجھ لیں کہ آئے دن دوچار پیشنٹس سائی نس ریلیٹڈ یا الرجک ریلیٹڈ آتے ہی ہیں تو آج میں آپ کو کچھ ڈیٹیل میں بتائوں گا کہ کیا ہوتا ہے سائی نس اور کیا ہوتی ہے سائنو سائٹس اوران کے پیچھے کون سی وجوہات ہوتی ہیں کیا پیچیدگیاں ہوتی ہیں اور کون سی ہومیوپیتھک میڈیسن یوز کرکے آپ اپنی اس پریشانی سے چھٹکارہ پا سکتے ہیں، قارئین امید ہے یہ بلاگ پوسٹ آپ کیلئے بہت انفارمیٹو ہو گی اس لئے اسے آخر تک ضرور پڑھئے اور جڑے رہئے میرے ساتھ ۔۔۔۔



سائنوسائٹس کیا ہے؟؟؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اس سے پہلے ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے سائی نس ۔۔۔۔ یوں سمجھ لیں کہ یہ ایک کیویٹی ہے ایک چھوٹی سی پاکٹ جیسا ہوتا ہے جو ہمارے فیس کے ڈفرنٹ ڈفرنٹ پارٹس میں پایا جاتا ہے جو ہمارے فیس کی ہڈیاں ہیں ان کے اندر کی طرف چھوٹے چھوٹے سے پاکٹ بنے ہوتے ہیں جن کو سائی نس کہا جاتا ہے اس میں جو ۔۔۔ لئر پائی جاتی ہے وہ ایک میوکوزِن لئر ہوتی ہے یہ میوکس سی بنی ہوئی ایک لئر ہوتی ہے ویسی ہی لئر جیسی ہمارے ناک یا منہ میں پائی جاتی ہے ، اس کا کام کیا ہوتا ہے۔۔۔۔ یہ جو ایک میوکس لئر بنی ہے اس کا کوئی کام بھی ہوتا ہو گا ۔۔۔۔ جی ہاں قارئین اس میں میوکس پروڈکشن کاکام ہوتا ہے میوکس پروڈکشن ہماری ناک کو موسچ رکھنے کیلئے یا پھر جو بیکٹیریا وائرس ہماری ناک کے ذریعے ہمارے جسم کے اندر جارہے ہیں ان کو ٹریپ کرنے کیلئے ہماری باڈی میں ایسا پروڈکشن کیا جاتا ہے جو اس کو ان گلف کرلے اور جب آپ اپنی نوز گلو کرتے ہیں صاف کرتے ہیں تو وہ باڈی سے باہر نکل جاتے ہیں دس از دی نارمل پروسیس، ناظرین اب آپ یہ جان چکے ہوں گے کہ ان کیویٹیز کو سائی نس بولتے ہیں ، لیکن جب ہمیں کچھ انفکشن ہو جاتا ہے ، سپوز ہمیں زکام ہوجاتا ہے ، تو کیا ہوتاہے کہ جو سائنس ہیں جو یہ پاکٹ ہیں جن میں میوکس بن رہا ہے ، ان میں میوکس کا پروڈکشن بہت زیادہ ہونے لگتا ہے ، جس کی وجہ سے وہ اتنا زیادہ بھر جاتا ہے کہ جو ان کی کیویٹیزہیں جس سے وہ باہر نکل رہا ہے وہ پوری فل ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے ان میں سولنگ ہوجاتی ہے ، اور اس سولنگ کی وجہ سے جیسے یہ ٹریک ہے سوجن کی وجہ سے یہ ٹریک بند ہوگیا ۔اور جب یہ ٹریک بند ہو گیا تو اندر جتنا بھی میوکس ہے وہ اندر ہی بھرا رہے گا وہ باہر نہیں نکل پا رہا ہے اب اس میوکس میں بہت بار ایسا ہوتا ہے بیکٹریا گر وکر جاتے ہیں وائریسز گرو کر جاتے ہیںفنگس ۔۔۔ یہ سب گرو کرنے لگ جاتے ہیں چونکہ ان کو بہت ہی اچھا میڈیم ملتا ہے انفکشن گرو کرنے کیلئے،،،،،، جب وہاں انفکشن گرو کرگیا تو اس سیچوئیشن کو اس انفکشن والے سٹیج کو سائنو سائٹس کہتے ہیں یہ ہو گیا اکیوٹ کنڈیشن کے بارے میں مینز کہ آپ کو زکام ہوا انفکشن ہوئی اور سائنو سائٹس ہو گیا ، بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ جن کو یہ زیادہ لمبے عرصے سے ہوتا ہے اگر یہ آپ کو بارہ ہفتے سے زیادہ ہو گیا تو دیٹ مینز کہ یہ کرانک سائنو سائٹس کی کنڈیشن ہے تو اس سیچویشن میں کیا ہوتا ہے ، اگر ہم بیسکلی اس کی وجوہات  جانیں تو جو کرانک سائنو سائٹس کے کیسز ہوتے ہیں کہ اگر آپ کو کسی چیز سے سپوز الرجی ہے آپ کو ہمیشہ سنیزنگ ہوتی رہتی ہے ہمیشہ ناک بہتی رہتی ہے  دیٹ مینز کہ آپ کا میوکس پروڈکشن  زیادہ ہو رہا ہے جب یہ زیادہ ہوتا جا رہا ہے تو وہ آپ کے پاکٹس میں بھرتا بھی زیادہ جائے گا دیٹ مینز کہ وہاں انفلیمیشن بنا ہی رہے گا ، جب انفکشن زیادہ بنا رہے گا میوکس زیادہ بنا رہے گا تو یہ سچویشن آپ کے  لانگ ٹائم تک چلتی ہی رہے گی جو اکیوٹ سٹیج میں ملتی تھی ،اکیوٹ کنڈیشن تو ہفتے دس دن بغیر میڈیکیشن کے ،میں بغیر دوا کھائے بھی ٹھیک ہو سکتی ہے ، لیکن جب اگر آپ کو کرونک ٹنڈنسی ہے اس چیز کی ، بار بار آپ کو انفکشن ہوتا ہے ، بار بار آپ کو نزلہ ہوتا ہے بار بار آپ کو الرجک رہنائٹس ہوتی ہے آپ کا میوکس سکریشن کنٹی نیو بڑھ رہا ہے باڈی میں اسپیشلی ان کیویٹیز میں تو یہ کرونک سائنو سائٹس میں کنورٹ ہو جاتی ہے اس کنڈیشن میں آپ کو بہت زیادہ پین ملے کا یہاں (ناک کے گرد) روٹ آف نیک آپ کو پین ملے گافرن ٹل سائی نس میں انفلیمیشن ہوجاتا ہے اس سے سرمیں درد ملے گا یہاں کا بلا ک ہوا پیرا نیزل سانوسس جو ہیں وہاں آپکو پین ملے گا ، ایک عجیب سا پین بھرا بھرا سا جیسے اندر سارا میوکس بھر گیا ہے ، آ پ کو ایسا سردرد ملے گا کہ آپ سر نیچے جھکائیں گے تو لگے گا سر میں کچھ بھرا ہوا ہے ،اس کی ایک بڑی وجہ نیزل پولپ بھی ہے جس پر کسی نیکسٹ پوسٹ میں بات کریں گے  ، اس کے علاوہ پوسٹ نیزل ڈرپ، لگتا ہے جیسے گلے میں اندر کچھ اترہا ہے ، پانی جیسا اندر گر رہا ہے ، یہ سارے کامن سمپٹمز ہیں سائنو سائٹس کے اکیوٹ کنڈیشن میں ہلکا سا بخار بھی رہ سکتا ہے ، کھانسی بھی ہو سکتی ہے ، اور کرونک کنڈیشن میں سارے سمپٹمز ہمیشہ بنے رہیں گے اور بعض اوقات اگر یہ کافی لمبے عرصے سے بنا ہوا ہے تو لوس آف سمل ہوجاتی ہے یعنی کہ سونگھنے کی حس بھی ختم ہو جاتی ہے ،،،،،،،،،،،، اب بات کرت ہیں ان ہومیو پیتھک میڈیسنز کی جن کو استعمال کرکے آپ اس تکلیف سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارہ حاصل کرسکتے ہیں 

سب سے پہلی دوا ایپس مدرٹنکچر لیں اس کے ساتھ ساتھ ہائڈراسٹس مدرٹنکچراستعمال کریں اگر آپ کو لانگ پیریڈ سے کرانک کیٹھرل کی کنڈیشن ہے مطلب بار بار آپ کو فلم زیادہ بنتا ہے تو اس کو ریڈیوس  کرنے میں ہائڈراسٹس بہت مدد کرتی ہے نمبر تھرڈ میڈیسن ہے اکینیشیا مدرٹنکچر۔۔۔۔  اکینیشیا اینٹی بائیوٹک جیسا کام کرے گی ، جس طرح ایلو پیتھک میں آپ انٹی بائیوٹک کھاتے ہیں اسی طرح کاکام اکینیشیا کرتی ہے ، اندر موجود انفکشن کو ختم کرنے میں اکینیشیا ہیلپ فل ہے ، یہ تینوں مدر ٹنکچرز اگر برابر مقدار میں ملا کر فائیو ڈراپس صبح دوپہر شام لینے سے تکلیف می جلد افاقہ ہو جاتا ہے ، اس کے علاوہ ہیپر سلف30پوٹنسی میں گرینش ڈسچارج کیلئے ، اور اگر نیزل ڈسچارچ یلو کلر میں ہو تو پلسٹیلا بہت اچھا کام کرے گی ، علاوہ ازیں رات سوتے وقت سادہ پانی کی بھاپ لیں اس میں کچھ بھی نہ ڈالیں سمپل نارمل واٹر باٹل لیں اور اس سے سٹیم لیں اس سے کیا ہو گا کہ آپ کے بلاک نیزل پیسجز جو ہیں وہ کھلتے ہیں اور اندر کیوٹیز میں بھرا ہوا میوکس باہر نکلنے میں مدد ملے گی اور سائنس انفلیمیشن میں کی آئے گی ، زیادہ سوئر کیسز میں سٹیم صبح شام لی جاسکتی ہے ، اس کے علاوہ پنکھے کے بالکل نیچے مت سوئیں اس سے آپ کے نیزل پیسجز ڈرائے ہو جاتے ہیں اس سے بھی آپ کو اوبس ٹرکٹڈ فیلنگز ہو سکتی ہے ،  سٹیم لیجئے ، پنکھے کے بالکل نیچے یا ڈائریکٹ ہوا کے سامنے مت سوئیے اور بتائی گئی میڈیسنزیا کسی اچھے ہومیو پیتھک ڈاکٹر سے مشورے سے کوئی اورہومیو پیتھک میڈیسنز استعمال کیجئے ،

آپ ہنڈرڈاینڈ ٹن پرسنٹ رزلٹ ضرور ملے گا ، آج کیلئے اتنا ہی اگر پوسٹ پسند آئی ہے تو اسے لائک کرنا مت بھولئے اسے شئر کیجئے اپنے فرینڈ فیملی ممبرز اور اپنے پیاروں کے ساتھ ،،،،،، تاکہ انہیں بھی فائدہ مل سکے ، اور اگرآپ نے میرا یو ٹیوب چینل سبسکرائب نہیں کیا تو چینل سبسکرائب کردیجئے اور ساتھ بیل آئکون کو پریس کردیجئے تاکہ آئندہ ایسی ہی ویڈیوز آپ کو ملتی رہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنا اور اپنے پیاروں کا بہت زیادہ خیال رکھئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملتے ہیں بہت جلد ایک نئی بالگ پوسٹ اور ویڈیو کے ساتھ 

جمعرات، 14 اپریل، 2016

آؤ حج کو چلیں

3 comments

سن دوہزارکی بات ہے میرا ایک دوست خدام الحجاج کی ڈیوٹی کیلئے سعودیہ چلا گیا فون تو تھا نہیں سو کبھی کبھار خط کے ذریعے آدھی ملاقات ہو جاتی،مکہ اور مدینہ کے تذکرے ہوتے وہاں کی پرنور اور پر رونق فضاؤں کا حال پڑھنے کو ملتا تو دل مچلتا کہ کبھی ہمیں بھی حاضری نصیب ہوجائے،اور وسائل اپنے پاس تھے نہیں ایک دن ڈرتے ڈرتے والد صاحب سے کہا "ابا جی اگر کچھ پیسے مل جائیں تو اس رمضان میں میں عمرہ کیلئے جانا چاہتا ہوں"
عمرے کیلئے کیا جانا ہے ایک ہی دفعہ حج کو چلے چلو
معلوم نہیں ابا جان نے کس لہجے میں بات کہی لیکن مجھے لگا انہوں نے میرے دل کی بات کر دی ہو
شام کو ابا جان گھر لوٹے تو میں کچھ حساب کتاب میں مصروف تھا ابا جان نے پوچھا "کیا ہو رہا ہے" میرے بتانے پر کہ حج کیلئے رقم کا حساب لگا رہا ہوں ابا جان مسکراتے ہوئے بولے تو گویا ارادہ پکا ہے"
حج درخواستیں شروع ہوچکی تھیں اور میرے پاس رقم آدھی سے بھی کم
والد صاحب کے مشورے سے میں نے اپنی بائک بیچ ڈالی اور یوں 98500 روپے کی رقم پوری کرکے حج کیلئے درخواست دے دی
رب ذوالجلال نے کرم کیا اور بلاوا آگیا
نوجوان ساتھی مل گئے ہم پر بھی "جوانی" کے دن تھے خوب بھاگ دوڑ کر ارکانِ حج ادا کئے،اس سفر کی خوشگوار یادیں آج  "بڑھاپے" میں بھی جذبوں کو "جوانی کی رعنائی" عطا کردیتی ہیں 
میں سفر حج سے واپس لوٹا رب کائنات نے قرض لوٹا دیا اور میں نے پہلے کی نسبت "اپ ماڈل" موٹر سائیکل خرید لی
ایک بار پھر سے حج کیلئے درخواستوں کا "موسم" شروع ہونے کو ہے 
آئیے اپنے رب کے ساتھ تجارت کیجئے
اسی کے دئیے مال میں سے کچھ اسے قرض دیجئے
وہ بہت غیرت والی ذات ہے
آپ کو خالی ہاتھ نہیں لوٹائے گا
قرض کی رقم منافع سمیت واپس لوٹائے گا
تجربہ تو کیجئے
اگر آپ نے فریضہ حج کی ادائیگی کر لی تو شکر ادا کیجئے اگر نہیں کی تو فکر کیجئے
کوئی پلاٹ جو بچوں کیلئے بچا رکھا ہے 
کوئی گاڑی جو بہت کم استعمال میں ہوتی ہے
کوئی بینک بیلنس جسے بڑھاپے کا سہارا سمجھ کر سنبھال چھوڑا ہے
کسی ایک کو بھی استعمال میں لائیے فریضہ حج ادا کیجئے
ممکن ہے جب اگلا برس آئے تو آپ کے پاس وسائل نہ ہوں
ممکن ہے آپ کی صحت آپ کو سفر کی اجازت نہ دے
اور ممکن ہے آپ جن بچوں کیلئے وہ رقم پس انداز کر رہے ہیں وہ حج کو محض سیر سپاٹا سمجھیں اور آپ حج پر نہ جا سکیں
اس لئے جلدی کیجئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رب کائنات کا ارشاد ہے

وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَى 

 کہ بے شک انسان کیلئے وہی کچھ ہے جس کیلئے اس نے کوشش کی

پیر، 28 مارچ، 2016

یہ کس کا لہو ہے،کون مرا

2 comments
بچوں سے وعدہ کر رکھا تھا رزلٹ آجائے تو آپ سب کو سیر کیلئے لے چلوں گا ہم کسی تفریحی مقام پہ جائیں گے کسی پارک میں جھولے جھولیں گے ہلا گلا کریں گے خوبصورت نظاروں سے آنکھوں کو تراوٹ ملے گی سب کے پسند کے کھانے ہوں گے اور بہت کچھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک بچے کا رزلٹ ابھی باقی تھا  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سو پروگرام کو پایہء تکمیل تک پہنچنے میں کچھ دیر تھی میں کل ہی مسز سے کہہ رہا تھا کہ ابھی بچوں کو بھی کہیں لے کے جانا ہے

اور پھر شام ڈھلے سوشل میڈیا کے ذریعے ملنے والی خبروں نے دل کی دنیا کو الٹ پلٹ کردیا،لاہور کے تفریحی پارک میں ہونے والے دھماکے نے خون کے آنسو رلا دیا جذبات کے اظہار کو الفاظ نہیں،اس باپ کے جذبات کیا ہوں گے کے جس کے تین بچے اس دھماکے میں شہید ہو گئے اور جس کے بیٹے نے آج گلشنِ اقبال جانے کی ضد کی تھی، اس خاندان کے لوگوں پہ کیا گزری ہوگی جن کے آٹھ پیارے اس دھماکے میں جان کی بازی ہار گئے، بابا اور ماما کی انگلی پکڑے سیر کو آنے اور جھولے جھولنے کی خواہش میں موت کی سولی پہ جھول جانے والی کٹی پھٹی لاشوں،کسمساتے پھولوں اور ننھی کلیوں،کے پرسے کو الفاظ میسر نہیں ہیں اس لئے کہ  بہت سے احساسات وجذبات ایسے ہوتے ہیں جن کےاظہار کیلئے انسان اپنی تمام نثری، شعری اور ادبی صلاحیتوں کے باوجود صحیح الفاظ ڈھونڈھنے میں ناکام رہتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ الفاظ کے سارے خزانے میں، انکی ترجمانی کیلئے کوئی موزوں لفظ موجود نہیں ہے
لیکن غم واندوہ میں ڈوبے ملک  میں،زخمی دلوں اور لہو لہو آنسوؤں سے لبریز آنکھیں لاہور کے ہسپتالوں میں دیکھنے والے اس منظر سے کچھ حوصلہ پاتی ہیں کہ خون دینے والوں کی ایک لمبی قطار ہے حوصلے بلند ہیں اور اپنے بچوں کو ساتھ لئے اپنے بیٹوں کو لہو دینے کیلئے ہسپتالوں میں موجود مائیں حوصلوں کو جلا بخشتی ہیں اور تو اور ڈیوٹی پہ موجود ایک ڈاکٹر کی تصویر بھی نگاہوں سے گزری جو سفید اوورآل میں ملبوس خون کی بوتل عطیہ کر رہا ہے

لیکن سوال تو یہ ہے ؟؟؟
کہ آخر کب تک ہم اپنے بچوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے اور ہمارے حکمران "دشمنوں" اور "دوست نما دشمنوں" کی سازشوں سے باخبر ہونے کے باوجود کب تک مصلحتوں کا شکار رہیں گے
کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار 

خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد 

اتوار، 13 مارچ، 2016

تباہی کا طوفان

5 comments

شیر خان میرا پڑوسی تھا،میں نے ہوش سنبھالا تو اسے اسی مکان میں رہائش پذیر دیکھا اس کی بیوی ماسی نوراں اس کی ماموں زاد بھی تھی، "شیرا" سارے محلے کے بچوں کا "ماما" اور نوراں سب کی "ماسی" ۔ شیر خان پیشے کے لحاظ سے مستری تھا محنت مزدوری کرتا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتا،رب نے اسے چار خوبصورت بیٹیوں سے نوازا تھا،بیٹے کی خواہش اسے پاگل بنائے رکھتی، بیٹے کیلئے ایک اور شادی کی خواہش گھر میں جھگڑوں کو جنم دیتی اکثر "برتن ٹکراتے"  اور پھر خاموشی چھا جاتی کچھ دن گزرتے کہ یہ "کھٹ مکھٹ" پھر سے شروع ہو جاتی، روز روز کی "چخ بخ" بڑھتی چلی گئی اوراب اکثر ایسا ہوتا کہ بات "برتنوں کے ٹکرانے" سے "مار کٹائی" کی صورت اختیار کر جاتی، شیر خان غریب تو تھا ہی "مسکین" بھی تھا بیوی کی نسبت کمزور لیکن تھا ایک محبت کرنے والا آدمی، جتنی اسے بیٹے کی چاہ تھی اس سے کہیں بڑھ کے اپنی بیوی اور بیٹیوں سے محبت کرتا اور اسی محبت میں اس نے اپنا مکان بھی بیوی کے نام کر دیا تھا لیکن مقابلے میں یہ ماں بیٹیاں اس کی بیٹے کی خواہش پر اس سے خوب جھگڑا کرتیں اور پھر ایک دن ماں بیٹیوں نے مل کر اس کی پٹائی کر دی،اگر بات پٹائی تک ہی رہتی تو اور بات تھی ماں بیٹیاں تھانے جا پہنچیں اور یوں زندگی میں پہلی بار شیرخان کو رات حوالات میں گزارنا پڑی صبح محلے کے چند بزرگوں کی مدد سے معاملہ رفع دفع ہو گیا، ماسی نوراں بہت خوش خوش ہر کسی کو بتاتی پھِرتی کہ ایک رات تھانے گزار کے آیا ہے ناں تو اب بالکل "سیدھا" ہو گیا ہے ایک ہفتہ بھی گزرنے نہیں پایا تھا کہ معلوم ہوا "ماما شیرا" نے ماسی نوراں کو طلاق دے دی اور نئی شادی کر لی،شیرا بیٹے کا باپ بن پایا یا نہیں یہ تو معلوم نہ ہو پایا لیکن یہ پانچوں ماں بیٹیاں مرد کے سائے سے محروم ہو گئیں اب گھر کا بوجھ بھی  انہیں خود ہی اٹھانا تھا نوراں لوگوں کے گھروں میں کام کرتی اور اس کی "پھول سی بچیاں" لوگوں کے برتن مانجھتیں، وقت پر لگا کے اڑتا رہا بچیاں اہلِ محلہ کی کوششوں سے پیا دیس سدھار گئیں اور ماسی نوراں منوں مٹی تلے جا سوئی مامے شیرے اور ماسی نوراں کے نام وقت کے گرداب میں کہیں گم ہو گئے لیکن پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والے حقوق خواتین نامی بل نے مجھے پھر سے "ماسی اور ماما" یاد دلا دئے
خواتین کے حقوق کے نام پر بل منظور کرنے والوں کو شاید معلوم نہیں کہ مرد کو پولیس کے ذریعے گھر سے نکال دیا جائے تو واپسی کے سارے رستے بند ہو جاتے ہیں ، مرد کے پاس وہ تارپیڈو ہے جس سے گھر کی کشتی تباہی سے دوچار کی جاسکتی ہے ،کوئی جج مرد کو طلاق دینے سے نہیں روک سکتا ، عورت تو غصے میں بس روٹھ سکتی ہے روٹھ کر میکے نکل جاتی ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتی اور شوہر اس کو منا کر لے آتا ہے ، مگر شوہر یہ ذلت برداشت نہیں کرے گا طلاق دے کر نکلے گا اور کوئی قانون مرد کو طلاق دینے سے نہیں روک سکے گا ،ان قانون سازوں نے عورت سے ہمدردی نہیں کی بلکہ اسے اجاڑنے کی بنیاد رکھ دی ہے، اس قانون سے معاشرے میں طلاق اور گھروں کے اجڑنے کا وہ طوفان اٹھے گا کہ کہیں بھی کسی کو پناہ نہیں ملے گی اور جب طوفان آتے ہیں ناں تو اونچے محلوں میں بسنے والے بھی ان کی دست برد سے محفوظ نہیں رہ پاتے

................................................................................

................................................................................
.