منگل، 9 جولائی، 2013

رمضان مبارک

3 comments


اپنے گناہوں کی دلدل میں پھنسے،عصیاں کی تاریک وادیوں میں بھٹکتے،ظلم وجور کے ان دیکھے انجام کی طرف بڑھتے اورفسق وفجور میں ڈوبے ہوئے انسانوں کیلئے شعبان کی آخری تاریخ میں مغرب کے قریب افق پر خدا کی رحمتوں اور بخششوں کا اعلان کرتا ہوا چاند نمودار ہونے کوہے۔جسے دیکھ کر اہل اسلام کے لبوں پر بے ساختہ یہ دعا آجاتی ہے 

اَللّٰهُمَّ اَهِلَّهُ عَلَيْنَا بِالْيُمْنِ وَالْاِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْاِسْلَامِ وَالتَّوْفِيْقِ لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی رَبِّيْ وَرَبُّکَ اﷲُ.
’’اے اللہ! اس چاند کو ہم پر برکتِ ایمان، خیریت اور سلامتی والا کردے اور (ہمیں) توفیق دے اس(عمل) کی جو تجھے پسند اور مرغوب ہو (اے چاند!) میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔‘‘
سنن دارمی ،ج 1،حدیث 336
رمضان المبارک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نیکیوں کا موسمِ بہار کہ جس کی آمد میں ابھی کچھ ہی گھڑیاں باقی ہیں۔اس کی برکتوں اوررحمتوں کا اندازہ اس مشہور حدیث سے ہو تا ہے جسے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے روایت فرمایا کہ شعبان کی آخری تاریخ کو رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام ؓ کو ایک خطبہ دیا -جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لوگو! تم پر ایک عظیم اوربا برکت مہینہ سایہ فگن ہوا چاہتا ہے ،جس کی ایک رات (شب قدر) ہزار مہینوں سے بہتر ہے ، اللہ تعالی نے اس مہینے کے روزے فرض کئے ہیں اور اس کی راتوں کے قیام کو نفل قراردیا ہے پس جو شخص اللہ کی رضا اور اس کا قرب حاصل کرنے کے لئے اس مہینے میں کوئی غیر فرض عبادت (یعنی سنت یا نفل) ادا کریگا تو اس کو دوسرے زمانے کے فرضوں کے برابر اس کا ثواب ملے گا ، اور اس مہینے میں فرض ادا کرنے کا ثواب دوسرے زمانے کے ستر (70) فرضوں کے برابر ملے گا
اوریہ کہ رمضان صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے - اور یہ ہمدردی اور غمخواری کا مہینہ ہے اور یہی وہ مہینہ ہے جس میں مومن بندوں کے رزق میں اضافہ کیا جاتا ہے - جس نے اس مہینے میں کسی روزہ دار کو اللہ کی رضا اور ثواب حاصل کرنے کے لیے افطار کرایا تو اس کے لیے گناہوں کی مغفرت اور جہنم سے آزادی کا ذریعہ ہوگا ، اور اس کو روزہ دار کے برابر ثواب دیا جائے گا بغیر اس کے کہ روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی کی جائے - آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ "یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم میں سے ہر ایک کو تو افطار کرانے کا سامان میسر نہیں ہوتا؟ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ یہ ثواب اس شخص کو بھی دے گا جوکسی کو دودھ کی لسی پلا دے یا پا نی کا ایک گھونٹ ہی پلا دے۔اور جو کوئی کسی روزہ دار کو پیٹ بھر کر کھانا کھلادے تو اس کو اللہ تعالیٰ میرے حوض سے ایسا سیراب کرے گا جس کے بعد اس کو کبھی پیاس ہی نہیں لگے گی یہاں تک کہ وہ جنت میں پہنچ جائے گا - اس کے بعد آپ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس ماہ مبارک کا پہلا حصہ رحمت ہے ، درمیانی حصہ مغفرت اور آخری حصہ جہنم سے آزادی ہے - اس کے بعد آپ صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور جو آدمی اس مہینے میں اپنے غلام کے کام میں کمی کردے گاتو اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمادے گا اور اس کو دوزخ سے رہائی دے گا (بیہقی)
بخاری کی ایک حدیث ہے کہ :نبی اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ سخی تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت رمضان میں دیگر ایام سے زیادہ ہوا کرتی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس ہوا سے بھی زیادہ سخی ہو جاتے تھے جو تازگی لاتی ہے۔
 خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس مقدس مہینے کے تقاضوں کو کامل خلوص اور غیرفانی لگن کے ساتھ پورا کرتے ہوئے دنیا و آخرت کی سعادتوں اور شادمانیوں سے سرفراز ہوں گے
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ اس رمضان کو ہماری زندگیوں میں حقیقی تبدیلی کا ذریعہ بنا دے اور رب تعالٰی اسے ہماری بخششوں کا ذریعہ بنا کر ہمیں اپنی جنتوں کا حقدار بنا دے۔ آمین

3 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

شکریہ

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

................................................................................

................................................................................
.