جمعرات، 19 جون، 2014

ایک سال بیت گیا

5 comments
دن ہفتوں ،مہینوں اور مہینوں کو سالوں میں ڈھلتے دیر ہی بھلا کتنی لگتی ہے،19 جون 2013 سے 19 جون 2014 میرے بلاگ کو ایک سال مکمل ہوا
ابھی کل ہی کی تو بات ہےدوسروں کو بلاگنگ کرتے ہر طرف بلاگنگ کا شور سنتے ہم نے سوچا ہم کیوں پیچھے رہ جائیں ،سو ہم نے بھی شغل ہی شغل میں بلاگ بنا ڈالا، بلاگ بناتے وقت یہ تو سوچا ہی نہیں تھا کہ یہ "گلے کا ڈھول" بھی بن جائے گا جسے "بجانا" بھی پڑے گا لیکن اب کیا کیا جائے جب "ڈھول" گلے میں لٹکا ہی لیا تو پھر شرمانا کیسا سو ہم بھی لگے رہے ڈھول بجتا رہا اور اس کی "تھاپ" پہ "بھنگڑا" ڈالنے والے امڈ امڈ کے ہماری حوصلہ افزائی کوآتے رہے۔ بھنگڑا ڈالنے والوں کو دیکھتے، دل خوشی کے مارے بلیوں اچھلتا اور ہم مست ہو کے ڈھول بجاتے چلے گئے۔
19 جون 2013 کو بلاگ بنایا 20 جون کو پہلی پوسٹ ڈالی اور پھر تو یہ سلسلہ چلتا ہی چلا گیا۔ بہت کچھ سیکھنے کو ملا، مطالعے کا شوق بڑھا، نئے دوست بنے ، عزت اور پہچان ملی۔
ایک سال میں ان سبھی 12583 افراد کا شکریہ جو میرے بلاگ پر تشریف لائے، ان 230محترم ہستیوں کیلئے سلامِ تشکر کہ جنہوں نے میری 38 بلاگ پوسٹس پر اپنے قیمتی کمنٹس کے ذریعے میری حوصلہ افزائی کی۔اسی دوراناردومنظر نامہنےایک بلاگر کی حیثیّت سے میرا انٹرویوشائع کیا جو بلاشبہ میرے لئے ایک اعزاز تھا۔
ایک سال پہلے بلاگ بناتے وقت یہ خیال دور دور تک بھی نہیں تھا کہ کبھی ایک سال بعد بلاگ کی سالگرہ کے حوالے سے کوئی تحریر لکھ رہا ہوں گا،ایک سال مکمل ہوا جو دل میں آیا لکھا پڑھنے والوں کی حوصلہ افزائی نے مزید لکھنے کا حوصلہ دیا اور آج جب ایک سال بعد یہ تحریر لکھ رہا ہوں تو بلاشبہ یہ آپ کی محبّت ہی ہے جو میں اس قابل ہوا سو آپ سب کا شکریہ
 یہ "تحریر" آپ سب کے نام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امید ہے اگلے برس بھی انشاءاللہ لکھنے اور پڑھنے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا

5 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

شکریہ

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

................................................................................

................................................................................
.