منگل، 27 مئی، 2014

دوتصویریں معاشرے کے البم سے

7 comments
پینٹ شرٹ میں ملبوس،آنکھوں پر Ray-ban کا چشمہ لگائے،کلین شیو، 50 کے پیٹے کا وہ آدمی میرے کلینک میں داخل ہوا تو پہلی نظر دیکھنے میں لبرل قسم کا آدمی لگا۔ یہ میری اور اس کی پہلی ملاقات تھی دو دن پہلے ہی میں نے اسے فون کیا تھا اس نے میری میز پر 50000 روپے رکھے اور بتایا یہ عشر کی رقم ہے میں نے "پھلائی" کچھ درخت
بیچےتوسوچااس کا عشر آپ کودےآؤں.میں(کہ جو"داڑھی" رکھ کر اپنے آپ کو بہت دین دارسمجھنے لگ گیا تھا)حیرانی سے اسے دیکھ رہا تھا، میری حیرانگی کو بھانپتے ہوئے کہنے لگےدرخت بھی زمین سے حاصل ہونے والی فصل ہی کی تو مانند ہوتے ہیں ناں اس لئے اس فصل پر بھی عشر لاگو ہوتا ہے اس لئے میری اس فصل کا عشر50000روپے بنتا ہے جو آپ "آغوش" کیلئے رکھ لیں میں نے ان کے نام کی رسید کاٹی اور ان کے حوالے کر کے شکریہ اداکیا تو ایک اور حیرت میری منتظر تھی
ڈاکٹر صاحب شکریہ کیسا یہ تو ایک فرض تھا جو ادا کیا گیا
شکریہ تو آپ کا جو ہمیں اس فرض کی ادائیگی کا موقع فراہم کرتے ہیں
اوروہ جانے کیلئے کرسی سے اٹھ کھڑے ہوئے اوراپنے لئے بے پناہ احترام چھوڑ گئے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حاجی صاحب اپنے اہل وعیال کے ساتھ ایک طویل عرصے سے میرے پاس علاج معالجے کیلئے تشریف لاتے ہیں علاقے کے ایک بڑے زمیندار ہیں،میں نے سوال کیا کتنی گدم ہو جاتی ہو گی آپ کی فرمانے لگے کوئی دو ہزار بوری سے تو زائد ہی ہو جاتی ہوگی، میں نے عشر کے حوالے سے ایک بروشر ان کے پوتے کے ذریعے ان تک پہنچایا اور کچھ فیڈ بیک کیلئے ان سے رابطہ کیا تو فرمانے لگے جی ایک بیگ تو ہم پہلے ہی بھجوا چکے ہیں چلیں دیکھتے ہیں کوشش کرتے ہیں کہ آپ کیلئے بھی کوئی گنجائش نکل آئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
کہاں تو درختوں کی پیداوار پر بھی عشر کی رقم اٹھائے مستحق تلاش کرتے لوگ اور کہاں دوہزار بوری سے زائد گندم پر بھی عشر کی ادائیگی میں پس وپیش
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کچھ ہی عرصہ بعد مجھے ایک  نواحی دیہات میں جانے کا اتفاق ہوا تو جنگل میں منگل کا سماں دیکھا دور تک پھیلی ہوئی چار دیواری کے ساتھ ساتھ میری گاڑی دیر تک محوِ سفر رہی پوچھنے پر معلوم ہوا یہ انہیں خان صاحب کی ملکیّتی زمین ہے جو میرے پاس کچھ عرصہ پہلے عشر کی رقم لے کے آئے تھے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اور آج جب میں نے حاجی صاحب سے ان کی فصلوں کی صورتحال کی بابت پوچھا تو فرمانے لگے بس جی ڈاکٹر صاحب اب کی بار تو حالات بہت خراب ہو گئے بارشوں سے کٹائی شدہ گندم تباہ ہوگئی بھوسہ سیاہ ہو گیا اور مشکل ہے کہ اخراجات بھی پورے ہو پائیں
بے شک سچ فرمایا اللہ رب العزت نے کہ
جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں،ان کے خرچ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک دانہ بویا جائے اور اس سے7 بالیں نکلیں اور ہر بال میں 100دانے ہوں۔ اسی طرح اللہ جس کے عمل کو چاہتا ہے افزونی عطا فرماتا ہے۔ وہ فراخ دست بھی ہے اور علیم بھی سورہ بقرہ آیت261

7 comments:

  • 27 مئی، 2014 کو 9:44 PM

    "اے انسان تجھ کو جو کوئی خوش حالی پیش آتی ہے وہ محض اللہ کی جانب سے ہے اور جو کوئی بدحالی پیش آئے وہ تیرے ہی سبب ہے "۔۔سورہ النساء۔۔۔ آیت 79
    ماننے والوں کے لیے ہر منظر میں نشانیاں ہیں ،لیکن جاننے والوں کے لیےراہ میں دلائل کے پہاڑ حائل ہیں تو کہیں شک کی کھائیاں۔ جیسے عام طور پر سوچا جاتا ہے کہ ہر چیز پہلے سے طے شدہ ہے۔ قسمت یا تقدیر میں سب لکھا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پہلا قدم اٹھانا انسان کے اختیار میں ہے دوسرا نہیں۔ اور دوسرا صرف اللہ کا فضل ہے۔ اور وہی دعا بھی ہےجس کی تلقین کی گئی ہے۔
    اللہ آپ کو علم نافع کا اجر عطا فرمائے ۔آمین۔

  • 28 مئی، 2014 کو 12:30 AM

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ
    بلاشبہ یہ توفیق ہے رب تعالیٰ کی جسے عطا کر دے۔

  • 28 مئی، 2014 کو 12:40 AM

    بے شک سچ فرمایا اللہ رب العزت نے کہ
    جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں،ان کے خرچ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک دانہ بویا جائے اور اس سے7 بالیں نکلیں اور ہر بال میں 100دانے ہوں۔ اسی طرح اللہ جس کے عمل کو چاہتا ہے افزونی عطا فرماتا ہے۔ وہ فراخ دست بھی ہے اور علیم بھی سورہ بقرہ آیت261
    ............. جزاک اللہ ڈاکٹر صاحب ۔

  • 28 مئی، 2014 کو 5:23 AM

    وعلیکم السلام
    شکریہ نورین آپی، محترم راجہ صاحب ،اور مصطفٰی ملک آپ کی آمد اور تبصروں کیلئے شکریہ
    بے شک یہ رب کی عطا کردہ توفیق سے ہی ممکن ہے
    لیکن یہ بات بھی طے شدہ ہے کہ
    لیس الانسان الا ما سعا

  • 28 مئی، 2014 کو 10:34 AM

    بالکل درست
    حلال مال کی اپنی ہی برکت ہوتی ہے۔

  • 28 مئی، 2014 کو 11:19 AM

    بجا فرمایا آپ نے منصور بھائی

  • 28 مئی، 2014 کو 9:18 PM

    اسلام علیکم ۔اپنے اپ کو حرام سے بچا لو تم سب سے بڑے عابد بن جاؤ گے۔

    صابر سیف کویت

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

شکریہ

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

................................................................................

................................................................................
.