وہ میرے سامنے کرسی پر بیٹھی زاروقطار روتے ہوئے ڈاکٹر کو بددعائیں دئیے جارہی تھی اس کے آنسو تھے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے ساری طفل تسلیاں بے کار تھیں ساتھ آنے والی خاتون الگ سے پریشان تھی۔
چند دن پہلے ہی وہ خاتون میرے پاس گردے میں اٹھنے والے شدید درد کی دوا لینے آئی تھی دوا دینے سے درد تو وقتی طور پر ٹھیک ہو گیا لیکن مرض کی بہتر تشخیص کیلئے میں نے اسے چند ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا کیونکہ اس کے بقول یہ درد اس سے پہلے بھی اکثر بہت شدّت کے ساتھ ہوتا رہا تھا اور دس سال قبل تو ایک نیفرالوجسٹ کے مشورے پر ایک گردے میں پتھری کا آپریشن بھی کروا چکی تھی، اس لئے میں نے اسے Sonography اور KUB X.Ray کیلئے ایک اچھی شہرت کے حامل ڈائگنوسٹک سنٹر ریفر کر دیا۔دوسرے ہی دن مریضہ نے فون کرکے آنے کا وقت طے کر لیا۔اس کی رپورٹس میرے سامنے رکھی تھیں دائیں گردے میں پتھری کی نشاندہی کی گئی تھی
لیکن ساتھ ہی ایک عجیب بات تھی اس رپورٹ میں
Left Kidney absent
ڈائیگنوسٹک سنٹر کال کرکے متعلقہ سونالوجسٹ سے بات کرنے پر معلوم ہواکہ اس خاتون کا ایک گردہ آپریشن کے ذریعے نکال دیا گیا ہے، جب میں نے اس خاتون سے اس کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ ڈاکٹرنے یہی کہا تھا کہ گردے میں پتھری بن گئی ہے اور اس کا حل آپریشن کے سوا کچھ بھی نہیں اس نے ہمیں پتھری کے بارے میں اتنا خوفزدہ کیا کہ ہم مجبوراً آپریشن پر تیار ہوگئے
اور اس نے آپریشن کے بعد گردے سے نکلنے والی بتھری بھی ہمیں دکھائی
لیکن جب میں نے اسے بتایا کہ ڈاکٹر نے بذریعہ آپریشن پتھری نکالنے کی بجائے تمہارا گردہ ہی نکال دیا ہے تو اس نے زاروقطار رونا شروع کر دیا
خاتون رو رہی تھی اور اس ڈاکٹر کو بددعائیں دے رہی تھی کہ میں نے اسے کسی وکیل سے مشورے کے بعداس ڈاکٹرکے خلاف مقدمہ کرنے کا مشورہ دیا تو اس نے ایک حیرت انگیز انکشاف کیا کہ کچھ عرصہ قبل ہی ٹریفک کے ایک حادثے میں اس ڈاکٹرکی گاڑی کو آگ لگ گئی اور جل کر راکھ ہوگیا۔بعد ازاں معلوم ہوا کہ اس ڈاکٹر نے متعدد مریضوں کی پتھری کو آپریشن کے ذریعے نکالنے کے بہانے ان کا ایک گردہ نکال لیا۔
اپنی عارضی خوشیوں کیلئے لوگوں کی زندگیوں کو جہنّم بنا دینے والا ناجائز طور پر کمائی جانے والی اپنی ساری دولت دنیا میں ہی چھوڑ کر اس دنیا میں ہی جہنم واصل ہو گیا
یا اللہ دنیا میں کیا کیا ہوتا ہے .میرا خود کا بهی تجربہ ہے کہ یہ ڈاکٹر لوگ چهوٹ بولتے ہیں نہ جانے کیوں اور ہم انہیں اللہ کے بعد ان پر معالجہ کےمعاملہ میں بهروسہ کرتے ہیں برائی کا انجام برائی ہی ہے .
ڈاکٹر صاحب ۔۔۔۔۔۔۔ کس کس سے لڑیں گے ،یہاں تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے ، بس اللہ پاک ہمارے وطن عزیز پر اپنی رحمت فرمائے
اک فرض ہے ملک صاحب جو ادا کرنے کی کوشش جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس آوے کو درست کرنا اگرچہ ہمارے بس میں تو نہیں لیکن اپنے حصّے کی شمع تو جلاتے چلیں ناں
بہت خوب۔ بہت اچھا لکھا ہے۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ وہ کب اور کیسے برستی ہے کسی کو پتا نہیں چلتا۔اور سب کچھ خس و خاشاک کی طرح بہا لے جاتی ہے۔
ایسے افسوس ناک واقعات پچھلے دو دہایوں میں بکثرت پیش آیے ہیں اور دیکھا جاۓ تو مناسب سدباب اور قانون سازی نہ ہونے کے سبب بڑھتے جارہے ہیں
انسان نما حیوان، بلکہ اس سے بھی بدتر
زہے نصیب سکندر بابا اور ڈفر جی آپ میرے بلاگ پر تشریف لائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تبصرے کیلئے شکریہ قبول کیجئے
اللہ کی پناہ، ہم اخلاقیات کی کس انتہا پر پہنچ گئے ہیں۔
آہ - ہم اللہ پاک کی صفت "المنتقم" کو نجانے کیوں بھول جاتے ہیں؟
لااہ پاک رحم فرمائیں۔